Shams-ul-Din Ibn-e-Qayyam Jowzi || شمس الدین ابن قیم جوزی
Shams-ul-Din
Ibn-e-Qayyam Jowzi || شمس الدین ابن قیم جوزی
آپ کا پورا نام شمس الدین ابو عبداللہ محمد بن بکر بن ایوب سعد زرعی
و دمشقی ہے۔ یگانہ روزگار فقیہہ اور مسلک حنبلی پر عامل تھے۔ آپ بلند پایہ مفسر
قرآن، علم نحو کے امام اور فن کلام کے استاد تھے۔ آپ ابن قیم جوزیہ کے نام سے
مشہور ہیں۔ آپ 691ھ میں پیدا ہوئے۔ آپ نے علوم دینیہ کی تعلیم شیخ الاسلام امام
ابن تیمیہ سے حاصل کی۔ فن تفسیر کے ماہور، حدیث اور فقہ و معانی حدیث پر گہری نظر
رکھتے تھے۔ اصول دین کے رمز آشنا، فن فقہ اور اصول عربیہ میں آپ خاص مہارت کے حامل
تھے۔ اپنے بعض عقائد کی بنا پر قیدو بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔ کئی مرتبہ
امتحان اور تکالیف کے سخت ترین مراحل سے گذرے مگر پیشانی پر شکن تک نہیں آئی۔ آخری
مرتبہ اپنے استاذ شیخ الاسلام تقی الدین ابن تیمیہ کے ساتھ قلعہ میں قید کئے گئے لیکن
ان سے الگ رہے۔ ان کی رہائی شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی وفات کے بعد ہوئی۔ قیدو بند
کا یہ وقت آپ نے قرآن کریم کی تلاوت اور اس پر غور فکر میں بسر کیا۔ حد درجہ عبادت گذار اور تہجد کے پابند تھے۔
نماز اس خشوع و خضوع سے ادا کرتے کہ کھو جاتے ۔
علامہ سید نعمان آلوسی کہتے ہیں کہ میری نظر سے ان جیسا کوئی اور شخص
نہیں گذرا جو ان کی طرح عبادت گذار ہو۔ حافظ ابن کثیر ان کے دوست اور سبق کے ساتھی
تھے۔ حافظ صاحب الہدایہ والنہایہ میں فرماتے ہیں۔ "ابن قیم نے حدیث کا سماع کیا
اور زندگی کا بڑا حصہ علمی مشغلہ میں بسر کیا۔ آپ کو متعدد علوم میں کمال حاصل
تھا" خاص طور پر علم تفسیر اور حدیث وغیرہ میں غیر معمولی عبور حاصل تھا۔
امام ابن قیم گوناگوں خصائل کے حامل تھے۔ نرم مزاج قوی الخلق اپنے استاد سے انہوں
نے علم اخلاص اور ایمان کی دولت حاصل کی۔ امام صاحب کو تصوف پر بھی بڑا ادراک تھا
چنانچہ اس موضوع پر انہوں نے مدارج السالکین لکھی۔ اس کتاب میں علم حقیقت اور علم شریعت
کے اسرار و احکام بیان کئے۔ امام ابن قیم کی وفات 13 رجب 751ھ میں ہوئی آپ کی نماز
جنازہ کئی مقامات پر ادا کی گئی۔ باب صغیر کے مقبہ میں آپ کو دفن کیا گیا۔ امام
ابن تیمیہ کی وفات کے بعد آپ ہی ان کے جانشین مقرر ہوئے۔ اپنے استاذ شیخ ابن تیمیہ
سے عمر میں تیس سال چھوٹے تھے۔
ابن
جوزی کی کتب کا مطالعہ کریں۔
Post a Comment
0 Comments