Sadiq-ul-Khairi || صادق الخیری
Sadiq-ul-Khairi || صادق الخیری
صادق الخیری علامہ راشد الخیری کے فرزند ارجمند اور دہلی کے ایک قدیم علمی اور
ادبی خاندان کے جشم و چراغ ہیں۔ اپنی شخصیت، تعلیم، ادبی شعور اور کارکردگی کے
اعتبار سے بھی وہ ایک قابل قدر اور لائق احترام ادیب، مترجم اور مصنف ہیں۔ انہوں
نے اپنی ادبی زندگی اب سے نصف صدی قبل شروع کی اور یہ کہا جاسکتا ہے کہ ان کے قلم
کی روشنائی تادم آخر خشک نہیں ہوئی۔ وہ برابر لکھتے سوچتے اور کسی نہ کسی دائرے میں
ادبی کام کرتے رہے۔ ان کے بعض کام تو ان کی غیر معمولی فکری صلاحیتوں کا اظہار ہیں
جن کی طرف توجہ دینے اور جن کی ادبی اہمیت کے تعین کی شدید ضرورت ہے۔
صادق الخیری 11 مئی 1915ء کو بمقام محلہ کوچہ چیلاں دیلی میں پیدا ہوئے وہ دلی
کے ایک ایسے علمی خاندان کے چشم و چراغ تھے جس کے علم و فضل کی شہرت دور دور تک تھی اور ان کے والد ماجد علامہ راشد
الخیری شہر شاہجہاں آباد کے ایک ممتاز عالم اور ادیب تھے۔ صادق الخیری نے ابتدائی تعلیم و تربیت ان کی
والدہ کی نگرانی میں ہوئی اس کے بعد تعلیم اینگلو عربک اسکول کوچہ چیلاں میں ہوئی
جہاں آپ نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد وہ اینگلو عربک کالج اجمیری
گیٹ میں داخل ہوئے جو قدیم زمانے کا دہلی کالج کہلاتا تھا۔ یہ وہی اینگلو عربک
کالج ہے جہاں بڑی بڑی نامور ہستیوں نے تعلیم حاصل کی اور پھر مختلف شعبوں میں ترقی
کر کے امتیاز پایا۔ ان میں قاری سرفراز حسین، مولوی اشرف حسین مقدمہ نگار مثنوی
سحر البیان، مرزا محمد اشرف گورگانی، علامہ راشد الخیری اور بیرسٹر آصف حسین قابل
ذکر ہیں۔ کالج کے چوتھے سال تک پہنچتے
پہنچتے صادق الخیری کئی انجمنوں کے نائب صدر منتخب ہوئے اس کے علاوہ کالج میگزین
کے ایڈیٹر بھی بن گئے اور کالج ڈے پر متعدد مضامین میں اول انعام حاصل کر کے ایک ریکارڈ
قائم کیا۔ اس کے علاوہ وہ عربک کالج میگزین کے ادارت بھی کرتے رہے۔
صادق الخیری کی وفات
جنوری 1989ء کو کراچی میں ہوئی۔
صادق
الخیری کی کتب کا مطالعہ کریں۔
Post a Comment
0 Comments