مولانا محمد جونا گڑھی




مولانا محمد جونا گڑھی

مولانا محمد جونا گڑھی1890ء میں ریاست جوناگڑھ، کاٹھیاوار، گجرات میں محمد ابراھیم میمن کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد تاجر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مذھبت سے رغبت کرنے والے شخص تھے اور اپنے علاقے میں اجناس کی تجارت کرتے تھے۔ ابتدائی تعلیم آپ نے اپنے علاقے میں حضرت مولانا عبد اللہ صاحب جوناگڑھی سے حاصل کی اس کے بعد عطر کا کاروبار کرتے رہے لیکن دینی تعلیم کا شوق تھا اس لئے کاروبار کو خیر باد کہ کر دہلی چلے گئے۔ اس زمانہ میں جید علمائے کرام کا مرکز تھا۔ دہلی پہنچھ کر انہوں نے مدرسۃ المینیہ میں داخلہ لیا لیکن جلد ہی اکتا گئے اور وہاں سے چھوڑ کر مولنا سید نذیر حسین محدث دہلوی کے مدرسہ دارلکتاب و السنہ میں داخل ہو گئے۔ دینی تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد آپ کا نکاح اس وقت کے مشہور عالم دین مولانا عبد الوھاب ملتانی کی ہمشیرہ سے ہوا پھر آپ وہاں سے واپس جوناگڑھ چلے گئے۔ کچھ عرصہ بعد آپ دہلی واپس آگئے۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا اور مدرسہ محمدیہ کو قائم کیا جہاں وہ بیرونی طلبہ کی علمی تشنگی بجھاتے رہے۔ اسی مدرسہ سے آپ نے ایک ماہنامہ "گلدستہ محمدیہ" کے نام سے جاری کیا۔ اس کی مقبولیت دیکھتے ہوئے بعد میں اسے پندرہ روزہ اخبار میں منتقل کر دیا۔ یہ پندرہ روزہ رسالہ/اخبار آپ کی وفات تک جاری رہا۔ آپ کی تصانیف کی تعداد ڈیڑھ سو سے زائد ہے۔ اس کے علاوہ مولانا نے کئی عربی کتابوں کے اردو ترجمہ کئے ہیں جن میں سب سے مشہور تفسیر "تفسیر ابند کثیر" کا اردو ترجمہ ہے جنہیں آپ نے آٹھ سال لگا کر پانچ جلدوں میں تفسیر محمدی کے نام سے تصنیف کیا۔  

 





Post a Comment

0 Comments