Manzoor Ahmad Siddiqui, Manzoor Parwana - منظور پروانہ- منظور احمد صدیقی

 




نام : منظور احمد صدیقی  (Manzoor Ahmad Siddiqui)

قلمی نام: منظور پروانہ  (Manzoor Parwana)

والد کا نام: الحاج مقبول احمد مرحوم

تاریخ ولادت: 20 جون 1948ء

جائے ولادت: لکھنؤ

تعلیم : ایم اے سیاسیات 1970ء

ملازمت: 8 اگست 1972 کہ محکمہ آبیپاشی میں جونئیر کلرک کی حیثیت سے ملازمت کی ابتدا کی اور 30 جون 2008ء کو بحیثیت سینئر اسسٹنٹ سبکدوش ہوئے۔ اتر پردیش اردو اکادمی لکھنؤ میں بھی جون 1972ء سے 7 اگست1972ء یعنی کل دو ماہ کام کیا۔

مشاغل: مطالعہ کرنا، نثر اور نظم لکھنا، ادبی تقریبات میں شرکت کرنا، احباب کے ساتھ تبادلہ خیال کرنا۔

 

منظور پروانہ (Manzoor Parwana) صاحب شاعری بھی کرتے ہیں مگر وہ بنیادی طور پر افسانہ نگار ہیں۔ جب بھی کوئی نیا خیال آتا ہے، کوئی بڑا واقعہ یا حادثہ انہیں جھنجھوڑتا ہے وہ افسانہ لکھتے ہیں اور پھر کوئی بھی طاقت انہیں اس عمل سے روک نہیں پاتی۔ وہرنہ وہ مختلف سمتوں میں فکر وخیال کے گل بوٹے سجائے میں مصروف و منہک رہتے ہیں۔ ادبی کتب پر موقر جرائد اور اخبارات میں تبصرے کرتے ہیں۔  مضامین اور شخصی خاکے وقفہ وقفہ سے سامنے آتے رہتے ہیں۔ نہ بہت زیادہ لکھتے ہیں نہ بہت کم بلکہ ان کی زندگی میں بڑا توازن اور ٹھہراؤ ہے۔ لا ابالی پن اور بہت زیادہ دوڑ دھوپ سے ان کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔ ان کے افسانوں میں بھی آپ کو مقصدیت ملے گی۔ قصبات و دیہات کی پر سکون زندگی، سادگی خلوص کے مقابلتاً شہروں کا دم گھٹنے والا ماحول، ہر طرح کی آلودگی، کثافت بھری فضا اور تنگ و تاریک گلیاں، کالونی کلچر، نئی نسل کی آرزوئیں، امنگیں، قدروں کی پامالی، فکروں کا تضاد، سب کچھ منظور پروانہ صاحب کے پیش نظر ہے۔

 

منظور پروانہ صاحب کی کتب کا مطالعہ کریں

Post a Comment

0 Comments