پیر کرم شاہ
پیر کرم شاہ
آپ ایک عظیم صوفی و روحانی بزرگ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک
مایہ ناز مفسر، سیرت نگار، ماہر تعلیم، صحافی اور دیگر بے شمار خوبیوں کے مالک
تھے۔ قرآن کی تفسیر "تفسیر ضیاء القرآن"، سیرت طیبہ کے موضوع پر "ضیاء
النبی ﷺ" اور
ماہانہ مجلہ ضیائے حرم اس کے علاوہ مختلف موضوعات پر آپ کی تصانیف، منکرین حدیث کے
جملہ اعتراضات کے اور ان کے مدلل علمی جوابات پر مبنی حدیث شریف کی اہمیت اور اس
کے علاوہ فنی، آئینی اور تشریعی حیثیت کے
موضوع پر شاہکار کتاب سنت خیر الانام، اور مختلف
موضوعات پر متعدد مقالات آپ کی علمی و دینی خدمات کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
ان کے علاوہ دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف اور
معیاری دینی کتب کی اشاعت و ترویج کا عظیم اشاعتی ادارہ ضیاء القرآن پبلیکیشنزبھی
قائم کیا۔
آپ فرماتے ہیں کہ 'حضرت پیر کھارا صاحب'،پیرمحمدکرم
شاہ کے ساتھ آپکے خانوادہ کے نسبی تعلقات ہیں۔ اس لیے آپکے داد پیر
امیر شاہ نے انہی کی نسبت سے آپ کا نام محمد کرم شاہ تجویز کیا۔ آپ کا شجرہ نسب
مختلف سلسلوں سے ہوتا ہوا مشہور صوفی بزرگ مخدوم بہاءالدین زکریا ملتانی سہروردی
سے جا ملتا ہے۔
آپ کی کنیت "ابو الحسنات" آپ کے بڑے
صاحبزادے کے نام سے منسوب ہے.
آپ رمضان المبارک 1336ھ بمطابق یکم جولائی 1918ء
سوموار کی شب بعد نماز تراویح بھیرہ، ضلع سرگودھا میں پیر محمد شاہ ہاشمی کے ہاں پیدا
ہوئے۔
فارسی میں آپ کے اساتذہ مولانا قاسم بالا کوٹی تھے
آپ نے ان سے فارسی کی تعلیم حاصل کی اور منطق، صرف و نحو اور کافیہ کی تعلیم مولانا عبد الحمید صاحب سے حاصل کی۔
دیگر کئی علما سے بھی
آپ نے علم دین حاصل کیا۔ فلسفہ و منطق کی فنی کتابیں مولانا محمد دین موضع بدھو
ضلع اٹک سے پڑھیں، میانوالی سے مولانا غلام محمد صاحب سے ریاضی، ادب اور فقہ کی
تعلی حاصل کی۔ آپ ستمبر 1951ء میں جامعہ الازہر مصر میں داخل ہو گئے اور جامعہ یونیورسٹی
قاہرہ سے ماسٹری کی تعلیم مکمل کی اس کے بعد جامعہ الازہر سے ایم-فِل نمایاں پوزیشن
سے کیا۔
1981ء
میں آپ وفاقی شرعی عدالت کے جج مقرر ہوئے اور سولہ سال تک یہ فرائض ادا کرتےرہے۔
آپ کے تاریخی اور اہم فیصلےعدالتی تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں۔
طویل علالت کے بعد مورخہ 9 ذوالحجہ 1418ھ بمطابق 7
اپریل 1998ء بروز منگل رات آپ اپنے خالق سے جا ملے۔ آپ کی نماز جنازہ کی امامت سجا
دہ نشین آستانہ عالیہ سیال شریف خوا جہ محمد حمید الدین سیا لوی نے کرائی۔ آپ کی
تدفین دربار عالیہ امیر السالکین میں آپ کے دادا جان پیر امیر شاہ کے بائیں پہلو میں
آپ کی وصیت کے مطابق کی گئی۔
پیر کرم شاہ کی کتب کا مطالعہ کریں
Post a Comment
0 Comments