Elif Shafak, ایلف شفق

 Elif Shafak, ایلف شفق




ایلف شفق (Elif  Shafak) سٹراسبرگ (Strasbourg)، فرانس میں پیدا ہوئیں۔ ان کا شمار ترکی کے سرکردہ ادیبوں میں ہوتا ہے اور وہ اپنی کہانیوں میں پیش کردہ مشرق اور مغرب کے خوبصورت امتزاج کے باعث اب دنیا بھر میں معروف ہیں۔ ناقدین کے مطابق، وہ ہم عصر ترکی ادب اور عالمی ادب میں ایک جداگانہ آواز ہیں۔ ترکی اور انگریزی دونوں زبانوں کو ذریعہ اظہار بنانے والی ایلف شفق، خبر ترک (Habertürk)، گارڈین (Guardian)، وال سٹریٹ جرنل (Wall street Journal)، نیویارک ٹائمز (New York Times) اور واشنگٹن ٹائمز (Washington Times) سمیت کئی جرائد اور اخبارات میں باقاعدگی سے مضامین بھی تحریر کرتی ہیں۔ وہ سیاسی تبصرہ نگار اور پبلک سپیکر بھی ہیں۔ سینتالیس سے زائد ممالک میں ان کی کتابوں کے تراجم شائع ہو چکے ہیں۔ ان کی اب تک پندرہ کتابیں شائع ہو چکی ہیں جن میں سے دس  ناول ہیں۔ مڈل ایسٹ یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشن (International Relations)میں گریجوایشن کے بعد انہوں نے سیاسیات میں پی ایچ ڈی کی۔ وہ ترکی، انگلینڈ اور امریکہ کی مختلف درسگاہوں میں درس و تدریس کے فرائض سرانجام دیتی آرہی ہیں۔  ایلف شفق کے پہلے ناول پنہاں "Pinhan" کو 1998ء میں رومی پرائز سے نوازا گیا۔ یہ انعام ترکی میں بہتریں صوفیانہ ادب کی تخلیق پر دیا جاتا ہے۔ اپنے ناول "محرم" (Mehrem)  اور اس کے بعد اگلے ناول “The Forty Rules of Love” پر انہیں عالمی شہرت حاصل ہوئی۔ انکی تحریروں کا موضوع خواتین، اقلیتیں، تارکین وطن اور ان کے مسائل، متنوع ثقافتیں، ثقافتی سیاست، تاریخ، فلسفہ اور خصوصا صوفی ازم رہے ہیں۔ وہ اپنے ناولوں میں حقوق نسواں، شناخت اور آزادی اظہار کی داعی ہیں۔

 

"چالیس چراغ عشق کے" ان کے ناول “The Forty Rules of Love” کا اردو ترجمہ ہے جو ترکی زبان میں “Ask” کے نام سے لکھا گیا تھا۔ ناول کی کہانی صوفی شاعر مولانا جلال الدین رومی اور صوفی درویش شاہ شمس تبریز کے گرد گھومتی ہے۔ ایلف شفق کے ناول “Honour” کا اردو ترجمہ "ناموس" کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔ 



 ایلف شفق کی کتب کا مطالعہ کریں


Post a Comment

0 Comments