Dr. Israr Ahmad || ڈاکٹر اسرار احمد

ڈاکٹر اسرار احمد


 

ڈاکٹر اسرار احمد ایک پاکستانی مذھبی سکالر اور ایک معروف اسلامی تھیالوجسٹ تھے، آپ کے اثر و رسوخ کا دائرہ کار پاکستان، بھارت، مشرق وسطیٰ اور امریکا  تک وسیع ہے۔ آپ جماعت تنظیم اسلامی کے بانی تھے، جو پاکستان میں اسلامی نظام کے قیام کی خواہاں ہے۔

 

آپ 26 اپریل، 1932ء کو موجودہ بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع حصار میں پیداہوئے۔ پاکستان کے قیام کے بعد  آپ لاہور چلے آئے اور گورمنٹ کالج سے ایف ایس سی کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا۔ آپ نے کنگ ایڈورڈ کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری لینے کے بعد 1965ء میں جامعہ کراچی سے ایم اے کی سند بھی حاصل کی۔ پھر 1971ء تک آپ میڈیکل پریکٹس کرتے رہے۔

 

طالب علمی کے دوران آپ اسلامی جمیعت طلبہ کے سر گرم کارکنرہے اور اپنا کردار ادا کرتے ہوئے تنظیم کے ناظم اعلی مقرر ہوئے۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ جماعت اسلامی میں شامل ہوگئے لیکن مختصر عرصے میں جماعت اسلامی  کی انتخابی سیاست اور مولانا مودودی کے فکری اختلافات کے باعث آپ نے اس سے علحیدہ ہو گئے اور اسلامی تحقیق کا سلسلہ شروع کر دیا۔ آپ نے 1975ء میں تنظیم اسلامی قائم کی اور بانی قائد مقرر ہوئے۔ 1981ء میں جنرل ضیاء الحق کے دور میں آپ قومی مجلس شوری کے رکن بھی رہے۔  آپ کی خدمات کے عوض حکومت پاکستان نے آپ کو  ستارہ امتیاز سے نوازا۔ آپ مروجہ انتخابی سیاست کے مخالف تھے اور خلافت راشدہ کے طرز عمل پر یقین رکھتے تھے۔ آپ اسلامی ممالک میں مغربی فوجی مداخلت کے سخت ناقد تھے۔

 

تنظیم اسلامی کی تاسیس اور  تشکیل کے بعد آپ نے اپنی ساری زندگی اسلما کی تحقیق و اشاعت کے لیے وقف کردی۔ آپ نے  100 سے زائد کتابیں تحریر کی ہیں جن میں سے کئی کتب کے دوسری زبانوں میں بھی تراجم شائع ہو چکے ہیں ۔ آپ نے ‍قرآن کریم کی تفسیر اور سیرت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر کئی جامع کتابیں تصنیف کیں۔ مشہور بھارتی مذھبی اسکالر، ڈاکٹر ذاکر نائیک سے آپ کے نہایت قریبی تعلقات تھے اور اسی لئے وہ کئی دفعہ پھارت کے دوروں پر بھی گئے۔ اپنی مخصوص قرآنی فکر انداز کے سبب پوری دنیا میں شہرت حاصل کی۔ بلا مبالغہ ان کے سیکڑوں آڈیو، ویڈیو لیکچرز موجود ہیں جن کے دنیا کی کئی زبانوں میں تراجم ہوچکے ہیں۔

 

دل کے عارضے اور کمر کی تکلیف کے باعث، مؤرخہ 14 اپریل، 2010ء کو  اپنے خالق حقیقی سے جا ملے اس وقت آپ کی عمر 78 برس تھی۔ آپ کی تدفین گارڈن ٹاؤن، لاہور کے قبرستان میں پوئی۔ 

  

ڈاکٹر اسرار احمد کی کتب کا مطالعہ کریں

 

Post a Comment

0 Comments