مولانا وحید الدین خاں

 مولانا وحید الدین خاں

مولانا وحید الدین خاں بروز یکم جنوری 1925 ء کو ہندوستان کے ایک علمی شہر اعظم گڑھ کے ایک دور دراز گاؤن بڈہریا میں فرید الدین خان کے گھر پیدا ہوئے۔ ان کے والد فرید الدین خان اپنے علاقے کے بہت بڑے جاگیر دار تھے جو مختلف مذھب سے تعلق رکھنے والے افرا د کی نظر میں ایک عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ آپ کی والدہ محترمہ زیب النساء بیگم امور خانہ سنبھالنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔  آپ کے والد کا انتقال آپ کے بچپن میں ہی ہو گیا تھا اس لیے آپ کی پرورش والدہ نے کی اور ان کو ابتدائی عربی تعلیم اپنے علاقے کی ایک عربی درسگاہ سے کروائی۔ دینی اور عربی علوم سے فراغت کے بعد انہوں نے جدید علوم کی تعلیم حاصل کی۔ انگریزی زبان میں مہارت حاصل کرنے کے بعد مغربی علوم کا مطالعہ کرنا شروع کیا اور اس پر دسترس حاصل کی۔ دین و دنیا دونوں قسم کے علوم حاصل کرنے کے بعد مولانا کے خیالات میں کافی حد تک تبدیلی آئی اور انہوں نے یہ سمجھا کہ دنیا پر جدید سائنسی دلائل سے اسلام کی حقانیت کو واضح کیا جائے اور جدید تقاضو ں کے مطابق عصری اسلوب میں اسلامی لٹریچر تیار کیا جائے اور پھر انہوں نے اس کی تکمیل شروع کر دی۔  اسلام اور دور جدید کا مطالعہ کرنے کے بعد انہوں نے اس موضوع کو خاص چنا۔   مولانا وحیدالدین خاں اہل علم اورعالم اسلام کے درمیان ایک پُرامن داعی دین کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں،  ان کو بیک وقت چار زبانوں پر دسترس حاصل ہے۔۔ جدید اسلام کے متعلق اُردو، انگریزی، عربی، ہندی میں وہ متعدد تحریریں لکھتے ہیں جو وقتا فوقتا منظرعام پرآتی رہتی ہیں۔


مولانا کی کتب کا مطالعہ کریں

Post a Comment

0 Comments