القرطبی

 محمد بن احمد بن ابی بکر بن فرح انصاری خزرجی القرطبی



امام محمد بن احمد بن ابی بکر بن فرح ابو عبد اللہ انصاری خزرجی، قرطبی، اندلسی، مالکی۔ آپ نے ابن رواج، ابن جمیزی، شیخ ابوالعباس احمد بن عمر قرطبی، ابو علی حسن بن محمد بن محمد بکری حافظ اور ابو الحسن علی بن محمد بن علی بن حفص وغیرہ سے اکتساب فیض حاصل کیا۔ آپ کے تلامذہ میں آپ کے فرزند شہاب الدین احمد اور دیگر نے اکتساب فیض حاصل کیا۔ امام ذھبی آپ کے بارے میں ذکر کرتے ہیں "آپ مختلف فنون میں نہایت نامہ رکھنے والے اور علم میں مبتحر امام ہیں۔ آپ کی بڑی مفید تصانیف ہیں جو آپ  کے کثرت علم اور زیادتی فضل پر دال ہیں ۔ آپ کی تفسیر "الجامع الاحکام القرآن" کو شہرت نصیب ہوئی۔ یہ تفسیر اپنے معنی میں کامل ہے۔ اس میں ایسی چیزیں ہیں جو آپ کی امامت، ذکاوت اور کثرت علم پر دال ہیں۔ ابن فرحون فرماتے ہیں "وہ اللہ تعالی کے صالح بندوں، متقی عارف علماء، دنیا میں زاھد اختیار کرنے والے اور ان افراد میں سے تھے جو امور آخرت میں مصروف رھتے ہیں ۔ آپ کے اوقات عبادت و تصنیف میں صرف ہوتے آپ نے تکلف کو دور پھینک رکھا تھا۔ ابن عماد نے شذرات الذھب میں کہا "آپ حدیث کے معانی میں غواصی کرنے والے اور عمدہ تصنیف کے حامل تھے"۔  آپ کی مشہور تصانیف میں ٭ الاسنی فی شرح اسماء الحسنی ٭ الاعلام بما فی دین النصاری من الاوھام ٭ التذ کار فی افضل الاذکار ٭ التذکرہ فی احوال الموتی و امور الآخرۃ ٭ قمح الحرص بالزہدالقناعۃ و ردذل السوال  اور جامعہ الحکام ہیں ۔ آپ کا وصال مصر میں پیر کی رات شوال 671ھ میں ہوا اور آپ کو منیۃ بنی خصیب میں دفن کیا گیا۔


القرطبی کی تصانیف کا مطالعہ کرنے کے لیے کلک کریں


Post a Comment

0 Comments